February 2014 issue of Nawaī Afghān Jihād Magazine

NOTE: Previous releases- 2014- January issue. 2013- December issue. October/November issue. September issue. August issue. July issue. June issue. May issue. April issue. March issue. February issue. January issue. 2012- December issue. November issue. October issue. September issue. August issue. July issue. June issue. May issue. April issue. March issue. February issue. January issue. 2011– December issue. November issue. September/October issue. August issue. June/July issue. May issue. April issue. March issue. February issue. January issue. 2010– December issue. November issue. October issue. September issue. August issue.

Title February
Click the following link for a safe PDF copy: Nawaī Afghān Jihād Magazine — February 2014
__________

To inquire about a translation for this magazine issue for a fee email: [email protected]

New statement from al-Qā’idah in the Arabian Peninsula: "Denying the Relationship With the Statements That Were Forged and Published in the Name of the Organization"

‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "We Will Study the Government’s Announcement of the Formation of a Negotiating Team"

Lnqj1

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مذاکرات کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان کا موقف پاکستان کے مسلمانوں پر واضح ہو چکا ہےکہ ہم سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ماضی میں آنے والے قاصدوں کا احترام کیا ہے اور ان کو مثبت جواب دیے ہیں،اس پروپیگنڈے میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ امیرمحترم مولانا فضل اللہ حفظہ اللہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں ،تحریک طالبان کے تمام حلقے امیر محترم کی امارت و قیادت میں متحد اور یکجا ہیں اور تمام امور میں انکے فیصلوں کی مکمل اطاعت کرتے ہیں۔

اگر مذاکرات کے بامعنی اصطلاح کو الزامات اور دھوکے کی سیاست سے پاک رکھا جائے تو امن کا قیام زیادہ مشکل نہیں ہے،اس بابت وانا جنوبی وزیرستان اور سوات کے معاہدوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے،تاکہ ان تمام اسباب کے خاتمے کی ٹھوس بنیادوں پر مخلصانہ کوشش کیجائے جن کی بنا پر حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدوں کو ناکام بنا یا جاتا رہا ہے۔

گیارہ سال سے قبائل کے مظلوم مسلمان امریکہ کی ایما پر شروع کی جانے والی جنگ میں پس رہے ہیں ، لال مسجد ،سوات ووزیرستان سمیت اسلام سے محبت رکھنے والے مسلمانوں پرہر جگہ فوج کشی کی گئی،امریکی خوشنودی توحاصل ہونے سے رہی اپنا سب کچھ ضرورداو پر لگ گیا ،کشمیر اور دہلی کی فتح کے ضامن غیور قبائل اپنے ہی ملک کے ظالم حکمرانوں کے خلاف لڑنے پر مجبور ہوئے۔

تحریک طالبان پاکستان نے ہمیشہ اس مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کی ، لیکن مشرف اور زرداری کی حکومت نے مذاکرات کو ہمیشہ جنگی ہتھیار کے طور پر ہی استعمال کیا جسکی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے اور جنگ کی راہ ہی ہموار ہوئی،لہذا ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جو اعتماد اور اخلاص کا ماحول فراہم کرے۔

حکومت کے فیصلے کو سنجیدہ لیا ہے،تحریک طالبان کی مرکزی شوری حکومت کے فیصلے کا باریک بینی سے جائزہ لیکر چند دنوں میں اپنے موقف سے پاکستان کے مسلمانوں کو آگاہ کرے گی۔

شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان

———-


04/04/1435
05/02/2014

الله أكبر

{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}

=&0=&=&1=&=&2=&=&3=&=&4=&=&5=&=&6=&=&7=&=&8=&

__________

To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]

‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Not the Mujāhidīn, But the Government Policy of Deception Through the Exploitation of the Negotiations for an Extension of the American War in Parts of the Country"

Lnqj1

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تحریک طالبان پاکستان ایک نظریاتی، عسکری جماعت ہے جو جھوٹ اور دھوکے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ، سیاسی بیان بازیاں سیکولرسیاسی جماعتوں کو ہی زیب دیتی ہے،جنگ اور مذاکرات کے حوالے سے ہمارا موقف اب کھلی کتاب بن چکا ہے اور حکومت کی غیر سنجیدگی بھی عیاں ہوچکی ہے،تمام سنجیدہ طبقےحکومتی رویے سے سخت نالاں ہیں کہ نہ جانے حکومت کن خفیہ قوتوں کے ہاتھوں یرغمال بن کر ملک کو داؤ پہ لگانے پر تلی ہوئی ہے۔۔۔۔۔؟؟

بازاروں اور مساجد میں دھماکے اسلام دشمنوں کی کاروائیاں ہیں جس میں حکومتی ایجنسیاں بھی ملوث ہیں، ہم نے ایسے واقعات سے ہمیشہ اظہار براءت کیا ہے۔ ہم مسلمانوں کی جان و مال کے محافظ ہیں۔ ایسے سرکاری اہداف کو نشانہ بنانے میں بھی احتیاط کرتے ہیں جن میں عام مسلمانوں کے نقصان کا زیادہ اندیشہ ہو۔

حکومت مذاکرات کی آڑ میں سکیورٹی فورسز کو بے گناہ مسلمانوں کےخلاف پورے ملک میں کاروائیوں کا حکم دے چکی ہے ، بیسیوں لوگوں کو ایک ہی حملے میں مار دیا جاتا ہے، خفیہ ایجنسیاں مسلسل لاپتہ افراد کی لاشیں پھینک رہی ہیں ، اب تو اس انسانیت سوز حرکت کو قانون کا درجہ دے دیا گیا ہے،ایسی صورتحال میں ہم پر حملے جاری رکھنے کا اعتراض بلکل بیجا ہے۔

موجودہ حکومت بھی ماضی کی حکومتوں کی روش پر چل پڑی ہے ، جنہوں نے ہمیشہ مذاکرات کو سیاسی اور جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ، طالبان کو ہٹ دھرم اور ضدی ثابت کرکے انکے خلاف جنگ کی امریکی خواہش پوری کی اور بدلے میں چند ڈالر لےکر اسلام اور ملک و قوم کا سودا کیا ،اگر حکمرانوں کو ڈالروں کی چمک اندھا نہ کرتی اور وہ اس ملک سے مخلص ہوتے تو یہ جنگ شروع ہی نہ ہوتی۔۔۔۔امریکہ کی خواہش پر امریکی ڈالروں کے لئے شروع ہونے والی جنگ امریکی خواہش پر آج تک جاری ہے۔۔۔۔۔!!

ہم واضح کرتے ہیں کہ مذاکرات کے نام پر الزام اور دھوکے کی سیاست کے بجائے سنجیدہ بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، اسلام سے محبت رکھنے والا، محب وطن باشعور طبقہ ہوشیار اور بیدار ہو جائے اور اس ملک کو امریکی غلامی سے نکال کر ایک آزاد اسلامی ریاست کی طرف لیجانے کے لئے مجتمع ہو جائے ورنہ اگر اسی طرح بے گناہ قبائل پر جنگیں مسلط کی جاتی رہیں تو یہ ملک کسی خطرناک بحران سے دوچار ہو سکتا ہے۔۔۔۔!!

شاہد اللہ شاہد
(مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان)
———-

04/04/1435
05/02/2014

الله أكبر

{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}

=&0=&

حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان

المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
__________

To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]

‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Announcement About the Formation of a Negotiating Team"

Lnqj1

بسم الله الرحمن الرحيم

اجلاس میں طویل غور و خوض کے بعد ایسے وفد کی تشکیل پر اتفاق ہوا جو حکومتی ارکان کے ساتھ با آسانی رابطہ کر سکے اور تحریک طالبان
کا موقف حکومت اور پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر انداز میں پیش کرسکے۔

اجلاس میں تمام ارکان کی اتفاق سے درج ذیل فیصلے ہوئے:

1. تحریک طالبان پاکستان اور حکومت کے مابین باقاعدہ مذاکرات کے انعقاد کے لئے ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی
گئ ہے جو درج ذیل حضرات پر مشتمل ہے۔

ا۔ مولانا عبد العزیز صاحب خطیب لال مسجداسلام آباد
۲۔ مولانا سمیع الحق صاحب مہتمم جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک
۳۔ عمران خان صاحب چیئرمین تحریک انصاف
۴۔ مفتی کفایت اللہ صاحب صوبائی رہنما جمعیت علمائ اسلا
۵۔ پروفیسر ابراہیم صاحب صوبائی امیر جماعت اسلامی

2.تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوری مذاکراتی کمیٹی کی مکمل رہنمائی اور نگرانی کرے گی۔

3.تحریک طالبان پاکستان اپنی عملداری والے علاقوں میں مذاکراتی وفود کو مکمل تحفظ اور سکیورٹی فراہم کرے گی۔

تحریک طالبان پاکستان پوری سنجیدگی اور اخلاص کے ساتھ حکومت سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے ہمارا موقف پاکستان کے
مسلمانوں پر واضح ہے۔

ہم امید رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرف سے کی گئی غلطیوں کو نہیں دہرائے گی۔
ماضی کی حکومتوں نے مذاکرات کو ہمیشہ جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جس کی وجہ سے پاکستان میں امن کا قیام کبھی ممکن نہ ہوسکا ۔

شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان

———-

04/04/1435
05/02/2014

الله أكبر

{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}

مؤسسة عمر للإعلام
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت
 
حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان
المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان

__________

To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]

New statement from Majlis Shūrā al-Mujāhidīn Fī Aknāf Bayt al-Maqdis: "In Elegy for the Two Amīrs of the Mujāhidīn Dokku Umarov and Mājid al-Mājid"

ljmdb
Click the following link for a safe PDF copy: Majlis Shūrā al-Mujāhidīn Fī Aknāf Bayt al-Maqdis — “In Elegy for the Two Amīrs of the Mujāhidīn Dokku Umarov and Mājid al-Mājid”
__________

To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]

New statement from Majlis Shūrā al-Mujāhidīn Fī Aknāf Bayt al-Maqdis: "About What is Happening in Syria: Do Not Insult the People of al-Shām, But They Have Been Cursed and Wronged"

New article from Shaykh Ḥusayn bin Maḥmūd: "Letter to the Amīr al-Baghdādī"

بسم الله الرحمن الرحيم من حسين بن محمود إلى الأمير القائد أبي بكر البغدادي حفظه الله ونصره وأيّده بجنده .. سلام الله عليكم ورحمة الله وبركاته ، وبعد ..

 

فإن العين لتدمع ، وإن القلب ليحزن مما يجري في الشام من سفك للدماء وإهدار للجهود والأرواح ، وبغض النظر عن التفاصيل الكثيرة التي تعرفونها ونعرفها ويعرفها المتابعون فإن الأمور أخذت بُعداً لا يُحمد عواقبه ..

 

أخي الكريم ..

 

كنتُ من أوائل من وافق على “مبادرة الأمة” التي أطلقها الشيخ المحيسني وفّقه الله ، وقد دعاكم إلى أمر لا يعدو الخير ، وليس مثلي يبيّن لكم ما ارتضاه رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلح الحديبية ، والحكمة التي غابت عن جلّ الصحابة ، وتلك الشروط المجحفة ، فهذا مما لا يغيب على أمثالكم ، ولكن ما أردناه من قبولكم المبادرة أن يعلم الناس مسارعتكم إلى جمع الكلمة وحرصكم على وحدة الصف ، وإيجاد أرضية مشتركة بينكم وبين الفصائل المجاهدة الصادقة ، وأن تكون هذه المحكمة الجامعة نواة للحكم الإسلامي في الشام ، فالأمر كان – ولا زال – أعظم من صلح بينكم وبين بعض إخوانكم ، وكشف ستر بعض الجماعات المحسوبة على الجهاد ..

 

كلماتي هذه تلبية لوصيّة نبينا صلى الله عليه وسلم “الدين النصيحة” ، تلك النصيحة الواجبة علينا ، والتي هي حقكم نؤديه إليكم ، فأرجو أن يتسع لها الصدر ، ويمحصها العقل ، فقد جمعت لبّ ما قرره أكثر العلماء والقادة في الأمة ..

 

أدعوكم أخي الكريم إلى أمور :

 

أولها : قبول التحكيم لما فيه من مصالح للأمة عامة وللمجاهدين خاصة ، ولما فيه من تفويت الفرصة على بعض الجماعات والأحزاب المشبوهة ، ولما فيه من اجتماع الإخوة ، ولا أعرف عالماً صادقاً إلا وهو يؤيد هذا الأمر ويحض عليه ، وما يضركم : إن كان الحق لكم أخذتموه ، وإن كان عليكم بذلتموه ، فأنتم طلاب حق كما عهدناكم ..

 

ثانياً : إننا نُطلق على البقية لقب جماعات ، وأنتم تُطلقون على جماعتكم لقب “دولة” وليس من شأن الدول أن يكون لها متحدثون يلقون البيانات المتضاربة ، فهذا مما يضر بكم ، والمصلحة تقتضي توحيد البيانات عن طريق إيجاد فريق يجمع طلبة العلم مع إعلاميين ، ويكون للدولة متحدّث رسمي يجمع بين الحكمة والأداء ، وأن يمتنع البقية عن إصدار بيانات مشوّشة يستغلها الأعداء ، وتحيّر الأنصار ..

 

ثالثاً : أرجو إصدار بيان عام لأتباعكم وأنصاركم بالكف عن النيل من علماء الإسلام ودعاتهم ، وأن تبينوا في هذا البيان الخطوط العريضة لمنهج أهل السنة والجماعة في التعامل مع المخالفين ، وأن تُلزموا الأتباع والأنصار بهذا المنهج حتى لا تحدث فوضى ، فبعض العلماء الناصحين قوبلوا بأمور جانبت العدل والأدب ..

 

رابعاً : ينبغي أن تكون هناك لجنة شرعية من أهل العلم والدراية والعقل تُستَفتى في الأمور الهامة المُبهمة ، فأمر الإقتتال الداخلي لا يجتهد فيه إلا الراسخون في العلم ، ولا يصلح أن يجتهد قائد سرية أو كتيبة بمفرده ، فالأمر أعظم من ذلك “لا يزالُ المؤمنُ في فسحةٍ من دينِه ، ما لم يصبْ دمًا حرامًا” (البخاري) ، وضرر مثل هذا الإجتهاد يعود على الأمة كلها ..

 

خامساً : لا يمكنكم تصوّر فرحة الأمة بعملكم العظيم في العراق من اقتحامٍ للسجون وتخليص للمسلمات من الأسر ، ولكن مَن للمسلمات في سجون النصيرية وقد اشتغل المجاهدون عنهم !! من لحمص وحلب واليرموك !! من يدكّ معاقل النصيرية في الساحل ويذيقهم بأس جند الإسلام !! كم من مسلمة أسيرة تستصرخ إخوانها ولا من مجيب ، وماذا نقول لهذه الطاهرة العفيفة التي أحاط بها كلاب النصيرية وقد انشغل عنها إخوانها بخلافاتهم !!

 

سادساً : نعلم الهجمة الإعلامية الشرسة عليكم ، ونعلم ما في ذلك من تضليل وتهويل ، ولكن بعض ما يُنسب إليكم هو نتاج أعمال واجتهادات بعض الإخوة ، فهناك أخطاء يجب التعامل معها بحزم وقوة ، فالأمر ليس أمر جماعة ولا فئة ، بل أمر الأمة ، فالله الله لا تؤتى الأمة من قبلكم ..

 

سابعاً : لا أعرف عالماً ولا عاقلاً فرح بما يحدث في الشام من اقتتال ، الكل مُستاء ، وكثير منهم حيران ، وبغض النظر عن الحقائق ، فلا بد أن يتوقف هذا الإقتتال ، وأن يعود الأمر إلى قتال النصيرية .. لعلكم تبادرون إلى عمل أو رأي يرضاه من تعرفون دينه وتثقون به من الجماعات ، فيحصل إتفاق الأغلبية ، وتكسرون بهذه الأغلبية شوكة العملاء ، وهم قلة حقيرة لولا اختلافكم ما أطلوا برؤوسهم .. كونوا من يبدأ بالسلام ، وتألّفوا إخوانكم ، وضعوا أيديكم في أيديهم وقاتلوا أعداء الله صفاً واحداً كالبنيان المرصوص ، فهذا والله مما يُعجب المؤمنين ، ويُغيظ الكافرين ، ويُعلي شأنكم بين المسلمين ..

 

ثامناً : أدعوكم وإخوانكم من القادة إلى إعادة النظر في طريقة التعامل مع الخلافات ، فلا يصلح أن تكون النقاشات علنيّة ، بل يجب أن يحتوي القادة هذه الخلافات بينهم ، وأن تحيطها السرية التامة ، فمثل هذه الأمور إذا خرجت للملأ تناهشها السفهاء ، واستغلها الأعداء ، وطار بها من يريد تصفية بعض الحسابات من مرضى القلوب ..

 

تاسعاً : إن كان الأمر يستدعي انحياز جنود الدولة إلى العراق وتركهم الثغر الشامي في أيدي النصرة ، وبقاء مَن شاء من الجنود في الشام ، فليس في هذا ضير على المجاهدين ، فما استجد في العراق يحتاج إلى وقفات ، وقد رميتم النصيرية بسيف الدولة الجولاني ، وهو من تعرفون ، ولعل في قرب الجنود منكم مصلحة لهم وللأمة .. لعلكم تتركون ما يحتاج الجولاني في الشام وتلتفتوا للعراق بثقلكم لتُنهوا حكم الرافضة وترجع حاضرة الخلافة العباسية إلى المسلمين ، وان استنجد بكم الجولاني فقد سننتم للناس إلغاء الحدود بين الأقطار الإسلامية ..

 

إن العاقل لا يأنف أن يخطو خطوة إلى الوراء لينظر إلى موطئ خطويته القادمتين إلى الأمام ، وخالد بن الوليد رضي الله عنه انحاز في مؤتة بجنوده ليرجع إلى اليرموك ويُنهي اسطورة دولة الروم .. الحرب كرٌ وفرّ ، والإنحياز لا يعني الإنهزام بقدر ما يعني إعادة انتشار وتمركز ، وحربنا اليوم إعلامية بقدر ما هي عسكرية ، وقضية كسب الرأي العام هو شغل الإعلام الشاغل ، وأهل الجهاد أحق من يشتغل بهذا الأمر ، فالحاضنة الشعبية لا تقل أهمية عن السلاح والذخيرة ، ومن خسر هذه الحاضنة فعليه أن يراجع أمره ليقع على موطن الخلل في عمله ..

 

لقد كسبت الأمة حربها العسكرية في أفغانستان والعراق والصومال والبوسنة ، ولكنها خسرت الحرب الإعلامية ، وهذه الخسارة كلّفت الأمة الكثير من الأرواح والتضحيات ، فلا يجوز إهمال هذا الجانب الخطير من الحرب ، ولا ينبغي تكليف غير أهل الخبرة والدراية والحنكة والحكمة والدهاء بهذا