NOTE: For other parts in this video see: #6, #4, #3, and #2.
—
_________
To inquire about a translation for this video message for a fee email: [email protected]
Category: TTP
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Meeting the Members of al-Rābṭah With the Shūrā Council"
بسم الله الرحمن الرحيم
بسم اللہ الرحمن الرحیمحکومت اورتحریک طالبان کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کی رابطہ کار کمیٹی کے ارکان مولانا یوسف شاہ صاحب اور پروفیسر ابراہیم صاحب نے طالبان کی سیاسی شوری سے ملاقات کی ،
دونوں حضرات نے حکومت کے مطالبات نگران سیاسی شوری کو پیش کیے جن سے طالبان قیادت کوآگاہ کیا گیا اورمکمل غور خوض کے بعد انکو مثبت جوابات دیے گیے جبکہ طالبان کی طرف سے مذاکراتی
عمل کے لئے بہتر ماحول کی فراہمی سے متعلق ابتدائی مطالبات بھی پیش کیے گئے ہیں جو وہ حکومتی کمیٹی کے سامنے پیش کریں گے۔
دوران ملاقات مذاکرات کے لئے بہتر ماحول فراہم کرنے پر اتفاق ہوا ،اور یہ کہ مذاکرات کےعمل کو تدریجا آگے بڑھایا جائے گا ،جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا اور دوران مذاکرات پیش آنے والی تلخیوں
پر دونوں فریق صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مذاکراتی وفد پر واضح کر دیا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے پہلے مرحلے میں ایسےغیر ضروری شرط سے گریز کیا جانا چاہئے جس کے پورے نہ ہونے کی صورت میں مذاکراتی عمل
کونقصان پہنچ سکتا ہو۔
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان
الخميس 13 ربيع الثاني 1435 هـ
13/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
مؤسسة عمر للإعلام
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت
حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان
المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
__________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Innocence From the Bombings That Took Place in Peshawar and Its Perpetrator Is the Unknown Group 'Jund Allah'"
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تحریک طالبان پاکستان حالیہ دو دنوں کے دوران پشاور میں ہونے والے بم دھماکوں سے لا تعلقی کا اظہار کرتی ہے، اس کے ساتھ ہی یہ بات
بھی ہم واضح کرتے ہیں کہ جنداللہ نام سے تحریک طالبان کا کوئی ذیلی گروپ نہیں ہے، احمد اللہ مروت جو ان دھماکوں کی ذمہ داری
قبول کرتا ہے اس نام کے کسی بندے کا مجاہدین کے حلقوں میں کوئی واضح تعارف موجود نہیں ہے۔
لہذاکسی واقعے کی ایسے کسی نام سے قبول ہونے والی ذمہ داری کو تحریک طالبان کی کاروائی نہ
سمجھاجائے اور نہ ایسی ذمہ داری کو ہماری طرف منسوب کیا جا ئے۔
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان
—————
07/04/1435
07/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
=&0=&حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان
المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
_________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Showing Full Confidence on the Team for the Tripartite Negotiations"
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے سہ رکنی کمیٹی جس میں مولانا سمیع الحق صاحب، مولانا عبد العزیز صاحب اور پروفیسر
ابراہیم صاحب شامل ہیں پر مکمل اعتماد ہے۔
ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک اس کار خیر میں ان حضرات کی مدد و نصرت فرمائے۔آمین
ہم پوری قوم ،اہلیان پاکستان اور خاص کر میڈیا سے وابستہ حضرات پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان کی میڈیا کے لئے
خبریں نشر کرنے کے حوالے سے ایک ذمہ دار جہادی فورم موجود ہے، جس کی طرف سے جاری کردہ بیانات ای میل کی شکل میں آپ کو موصول ہوا کرینگے ،
شاہد اللہ شاہد کے نام سے بذریعہ ای میل تحریری بیانات ہی تحریک طالبان کا رسمی اور پالیسی بیان سمجھا جائیگا۔
شاہد اللہ شاہد کے کے تحریری بیانات کے علاوہ کسی قسم کے بیان کو تحریک طالبان کا رسمی بیان اور پالیسی موقف ہر گز نہ سمجھا جائے۔
———-
06/04/1435
07/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت
حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستانالمصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
___________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "We Will Study the Government’s Announcement of the Formation of a Negotiating Team"
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مذاکرات کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان کا موقف پاکستان کے مسلمانوں پر واضح ہو چکا ہےکہ ہم سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ماضی میں آنے والے قاصدوں کا احترام کیا ہے اور ان کو مثبت جواب دیے ہیں،اس پروپیگنڈے میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ امیرمحترم مولانا فضل اللہ حفظہ اللہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں ،تحریک طالبان کے تمام حلقے امیر محترم کی امارت و قیادت میں متحد اور یکجا ہیں اور تمام امور میں انکے فیصلوں کی مکمل اطاعت کرتے ہیں۔
اگر مذاکرات کے بامعنی اصطلاح کو الزامات اور دھوکے کی سیاست سے پاک رکھا جائے تو امن کا قیام زیادہ مشکل نہیں ہے،اس بابت وانا جنوبی وزیرستان اور سوات کے معاہدوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے،تاکہ ان تمام اسباب کے خاتمے کی ٹھوس بنیادوں پر مخلصانہ کوشش کیجائے جن کی بنا پر حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدوں کو ناکام بنا یا جاتا رہا ہے۔
گیارہ سال سے قبائل کے مظلوم مسلمان امریکہ کی ایما پر شروع کی جانے والی جنگ میں پس رہے ہیں ، لال مسجد ،سوات ووزیرستان سمیت اسلام سے محبت رکھنے والے مسلمانوں پرہر جگہ فوج کشی کی گئی،امریکی خوشنودی توحاصل ہونے سے رہی اپنا سب کچھ ضرورداو پر لگ گیا ،کشمیر اور دہلی کی فتح کے ضامن غیور قبائل اپنے ہی ملک کے ظالم حکمرانوں کے خلاف لڑنے پر مجبور ہوئے۔
تحریک طالبان پاکستان نے ہمیشہ اس مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کی ، لیکن مشرف اور زرداری کی حکومت نے مذاکرات کو ہمیشہ جنگی ہتھیار کے طور پر ہی استعمال کیا جسکی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے اور جنگ کی راہ ہی ہموار ہوئی،لہذا ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جو اعتماد اور اخلاص کا ماحول فراہم کرے۔
حکومت کے فیصلے کو سنجیدہ لیا ہے،تحریک طالبان کی مرکزی شوری حکومت کے فیصلے کا باریک بینی سے جائزہ لیکر چند دنوں میں اپنے موقف سے پاکستان کے مسلمانوں کو آگاہ کرے گی۔
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان
———-
04/04/1435
05/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
=&0=&=&1=&=&2=&=&3=&=&4=&=&5=&=&6=&=&7=&=&8=&__________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Not the Mujāhidīn, But the Government Policy of Deception Through the Exploitation of the Negotiations for an Extension of the American War in Parts of the Country"
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تحریک طالبان پاکستان ایک نظریاتی، عسکری جماعت ہے جو جھوٹ اور دھوکے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ، سیاسی بیان بازیاں سیکولرسیاسی جماعتوں کو ہی زیب دیتی ہے،جنگ اور مذاکرات کے حوالے سے ہمارا موقف اب کھلی کتاب بن چکا ہے اور حکومت کی غیر سنجیدگی بھی عیاں ہوچکی ہے،تمام سنجیدہ طبقےحکومتی رویے سے سخت نالاں ہیں کہ نہ جانے حکومت کن خفیہ قوتوں کے ہاتھوں یرغمال بن کر ملک کو داؤ پہ لگانے پر تلی ہوئی ہے۔۔۔۔۔؟؟
بازاروں اور مساجد میں دھماکے اسلام دشمنوں کی کاروائیاں ہیں جس میں حکومتی ایجنسیاں بھی ملوث ہیں، ہم نے ایسے واقعات سے ہمیشہ اظہار براءت کیا ہے۔ ہم مسلمانوں کی جان و مال کے محافظ ہیں۔ ایسے سرکاری اہداف کو نشانہ بنانے میں بھی احتیاط کرتے ہیں جن میں عام مسلمانوں کے نقصان کا زیادہ اندیشہ ہو۔
حکومت مذاکرات کی آڑ میں سکیورٹی فورسز کو بے گناہ مسلمانوں کےخلاف پورے ملک میں کاروائیوں کا حکم دے چکی ہے ، بیسیوں لوگوں کو ایک ہی حملے میں مار دیا جاتا ہے، خفیہ ایجنسیاں مسلسل لاپتہ افراد کی لاشیں پھینک رہی ہیں ، اب تو اس انسانیت سوز حرکت کو قانون کا درجہ دے دیا گیا ہے،ایسی صورتحال میں ہم پر حملے جاری رکھنے کا اعتراض بلکل بیجا ہے۔
موجودہ حکومت بھی ماضی کی حکومتوں کی روش پر چل پڑی ہے ، جنہوں نے ہمیشہ مذاکرات کو سیاسی اور جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ، طالبان کو ہٹ دھرم اور ضدی ثابت کرکے انکے خلاف جنگ کی امریکی خواہش پوری کی اور بدلے میں چند ڈالر لےکر اسلام اور ملک و قوم کا سودا کیا ،اگر حکمرانوں کو ڈالروں کی چمک اندھا نہ کرتی اور وہ اس ملک سے مخلص ہوتے تو یہ جنگ شروع ہی نہ ہوتی۔۔۔۔امریکہ کی خواہش پر امریکی ڈالروں کے لئے شروع ہونے والی جنگ امریکی خواہش پر آج تک جاری ہے۔۔۔۔۔!!
ہم واضح کرتے ہیں کہ مذاکرات کے نام پر الزام اور دھوکے کی سیاست کے بجائے سنجیدہ بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، اسلام سے محبت رکھنے والا، محب وطن باشعور طبقہ ہوشیار اور بیدار ہو جائے اور اس ملک کو امریکی غلامی سے نکال کر ایک آزاد اسلامی ریاست کی طرف لیجانے کے لئے مجتمع ہو جائے ورنہ اگر اسی طرح بے گناہ قبائل پر جنگیں مسلط کی جاتی رہیں تو یہ ملک کسی خطرناک بحران سے دوچار ہو سکتا ہے۔۔۔۔!!
شاہد اللہ شاہد
(مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان)
———-
04/04/1435
05/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
=&0=&حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان
المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
__________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Announcement About the Formation of a Negotiating Team"
بسم الله الرحمن الرحيم
اجلاس میں طویل غور و خوض کے بعد ایسے وفد کی تشکیل پر اتفاق ہوا جو حکومتی ارکان کے ساتھ با آسانی رابطہ کر سکے اور تحریک طالبان
کا موقف حکومت اور پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر انداز میں پیش کرسکے۔
اجلاس میں تمام ارکان کی اتفاق سے درج ذیل فیصلے ہوئے:
1. تحریک طالبان پاکستان اور حکومت کے مابین باقاعدہ مذاکرات کے انعقاد کے لئے ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی
گئ ہے جو درج ذیل حضرات پر مشتمل ہے۔
ا۔ مولانا عبد العزیز صاحب خطیب لال مسجداسلام آباد
۲۔ مولانا سمیع الحق صاحب مہتمم جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک
۳۔ عمران خان صاحب چیئرمین تحریک انصاف
۴۔ مفتی کفایت اللہ صاحب صوبائی رہنما جمعیت علمائ اسلا
۵۔ پروفیسر ابراہیم صاحب صوبائی امیر جماعت اسلامی
2.تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوری مذاکراتی کمیٹی کی مکمل رہنمائی اور نگرانی کرے گی۔
3.تحریک طالبان پاکستان اپنی عملداری والے علاقوں میں مذاکراتی وفود کو مکمل تحفظ اور سکیورٹی فراہم کرے گی۔
تحریک طالبان پاکستان پوری سنجیدگی اور اخلاص کے ساتھ حکومت سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے ہمارا موقف پاکستان کے
مسلمانوں پر واضح ہے۔
ہم امید رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرف سے کی گئی غلطیوں کو نہیں دہرائے گی۔
ماضی کی حکومتوں نے مذاکرات کو ہمیشہ جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جس کی وجہ سے پاکستان میں امن کا قیام کبھی ممکن نہ ہوسکا ۔
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان
———-
04/04/1435
05/02/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت
حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستانالمصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان
__________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new video message from Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: “The Battle of Hind #4"
NOTE: For other parts in this video see: #6, #3, and #2.
—
__________
To inquire about a translation for this video message for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new audio message from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān's Shāhid Allah Shāhid: "The Position of the Movement On the Negotiations With the Pakistani Regime"
Shāhid Allah Shāhid — “The Position of the Movement On the Negotiations With the Pakistani Regime”
_________
To inquire about a translation for this audio message for a fee email: [email protected]
‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "Mawlānā Samī’a’s Correct Decision to Abandon Negotiations Between the Ṭālibān and the Pakistani Regime Due to the Hypocrisy of the Government’s Position In Supporting the Ṭālibān"
بسم الله الرحمن الرحيم
تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات سے متعلق اے پی سی کے انعقاد کے بعد حکومت نے مذاکرات سے متعلق پرزور بیانات کاسلسلہ جاری رکھااور عملا مذاکرات شروع کرنے سے مکمل اجتناب برتا گیا، عوام کو دھو کا دینے کے لئے علماءکرام کو متحرک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور ان سے منسوب ایک بیان بھی جاری کروایا گیا( اس بیان کی حقیقت کیا تھی ؟ہم ا چھی طرح اس سے آگاہ ہیں)، اسی دوران مسلسل طالبان کی سخت شرائط کا پروپیگنڈہ بھی کیا گیا ۔
ابھی کچھ عرصے سے پھر حکومتی وزرا تحریک طالبان کے بارے میں پورے شد ومد سے مذاکرات سے انکار کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں،جبکہ تحریک طالبان کا اس حوالے سے موقف شروع دن سے ہی نہایت واضح ہے کہ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن حکومت اپنا اختیار اور اخلاص ثابت کرے ۔
ماضی کے ناکام معاہدوں کی بنیادی وجہ حکومتوں کا بے اختیار اور اور غیر سنجیدہ ہونا ہی تھا، ہم اس حکومت کا بھی اصل اختیار انہی ہاتھوں میں سمجھتے ہیں جنہوں نے پورے ملک کو ایک فون کال پر ڈھیر ہو کر امریکہ کے حوالے کیا تھا،جنہوں نے لال مسجد کو معصوم طالبات کے خون سے رنگین کیااور سوات ووزیرستان سمیت ملک بھر میں اسلام سے محبت رکھنے والوں کو آتش وآہن کی سزا دی۔
اگر حکومت مخلص اور با اختیار ہوتی تو عین مذاکراتی عمل کے دوران مولانا ولی الرحمن اور امیر محترم حکیم اللہ مسعودرحمھما اللہ کی شہادتوں کے واقعات کبھی پیش نہ آتے، بات در اصل یہ ہے کہ اس ملک میں ہمیشہ نادیدہ قوتوں کی حکمرانی رہی ہے ،جو کبھی اسلام اورملک کے وفادار نہیں رہے، ملک کے منتخب حکمران بھی دراصل انہی کے اشارۂ ابرو کے غلام ہوتے ہیں،لہذا ہونا وہی ہوتا ہے جو وہ چاہتے ہیں۔
مولانا سمیع الحق صاحب کو اس عمل میں شریک کرنے کا مقصد بھی ایک سیاسی حربے سے بڑھ کر اور کچھ بھی نہیں تھا،حقیقت حال سے اچھی طرح واقف ہونے کے باوجود مولانا کے نمائندوں کو ہم نے مثبت جواب دیا ،جبکہ ہونا وہی تھا جو طے شدہ تھا ،مولانا کواپنے رابطوں پراس وقت سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑاجب ملاقات تو درکنار” مذاکرات کے زبردست حامی“چوہدری نثار صاحب سے فون پر بات کرنے کے لئے بھی انہیں مشکلات پیش آنے لگیں، بالآخر انہوں نے اس دھوکے اور سیاسی حربے والے مذاکرات کی حقیقت کا ادراک کر لیا اور اس عمل سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
مولانا کے اقدام سے تحریک طالبان کے موقف کی تصدیق ہوتی ہے ، کہ مولانا صاحب نے با لکل وہی باتیں کی ہیں جو ہم ہمیشہ سے کہہ رہے ہیں کہ حکومت سنجیدہ اور مخلص نہیں ہے ، ورنہ مولانا کو تو خود انہوں نے رابطے کا ٹاسک دیا تھا۔۔۔۔؟؟
ہم پاکستان کے مسلمانوں پر یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تحریک طالبان نے کبھی سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے انکار نہیں کیالیکن یہ منافق حکمران مذاکرات کے نام پر آپکی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں ،اور لال مسجد و سوات آپریشن کی طرح ایک بار پھر شریعت کے متوالوں پر جنگ مسلط کرنا چاہتے ہیں، تحریک طالبان کی طرف سے دو ٹوک موقف سامنے آنے کے باوجود یہ بات چیت سے کنی کترا کر امریکہ اور جرنیلوں کی منشا پوری کرنے کی راہ اپنا رہے ہیں اور انہوں نے بے گناہ لوگوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کر چکے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کے عوام مزید کسی تباہ کن جنگ کو سہنے کے ہرگز متحمل نہیں ہیں،قبائلی عوام پر مسلط کی جانے والی اس جنگ کا نتیجہ ایک اور مشرقی پاکستان کے سانحے کی شکل میں رونما ہو سکتا ہے ،آج جنگ تو تم اپنی مرضی سے شروع کر لو گے لیکن کل ہم سے اس کے خاتمے کی بھیک مت مانگنا!!
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان
24/03/1435
25/01/2014
الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
مؤسسة عمر للإعلامادارہ عمر برائے نشرواشاعتحركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان=&2=&=&3=&=&4=&=&5=&=&6=&=&7=&=&8=&
__________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]