بسم الله الرحمن الرحيم
{لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا * مَلْعُونِينَ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا * سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلًا }.
’’اگر منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے، اور (اسی طرح) مدینہ میں جھوٹی خبریں پھیلانے والے لوگ (اپنے کردارسے ) باز نہ آئے تو ہم ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمہیں اُٹھا کھڑا کریں گے، پھر وہاں تمہارے پڑوس میں وہ نہ رہ سکیں گے مگر(مشکل ہی سے)تھوڑے دن۔ (یہ) لعنت کئے ہوئے لوگ جہاں کہیں پائے جائیں، پکڑ لئے جائیں اور چُن چُن کر بری طرح قتل کر دیئے جائیں۔ اللہ کا (یہی)دستورچلاآرہا ہے اُن لوگوں میں (بھی) جو پہلے گزر چکے ہیں، اور آپ اللہ کے دستور میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پائیں گے۔‘‘(الأحزاب: 60-62)
۲۷محرم الحرام ۱۴۳۵بمطابق ۲دسمبر ۲۰۱۳تحریک طالبان کے بہادرمجاہدین نے ایکسپریس نیوز کے دفتر اورجیو نیوز پر ہنڈ گرنیڈسے کامیاب حملہ کیا ،ہم میڈیا پرہونےوالے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور یہ ہماری تنبیہی کارروائیوں کا حصہ ہے۔
آج اسلام کیخلاف جنگ برپا کرتے ہوئے شیطانی ہتھکنڈوں کو اختیار کرنے میں ابو لہب کے نقش قدم پر چلنے والے پاکستانی الیکٹرونک وپرنٹ میڈیا ادارے اور صحافی حضرات کو ہم خبردار کرتے ہیں کہ وہ امریکہ اور اس کے فرنٹ لائن ایجنٹ مرتدپاکستانی حکومتی نظام سمیت تمام دشمنان اسلام سے مختلف مد میں ڈالر زوصول کرکے اسلام کیخلاف جاری عالمی صلیبی جنگ کے ترجمان کا کردار ادا کرنے کا سلسلہ بند کردیں، فرعون کے جادوگروں کی طرح شیعہ ،عیسائی اور قادیانیوں کی زبان بن کر مجاہدینِ اسلام اور ملک کے دیندار طبقے کو بدنام کرنے کی ابلیسی مہم ترک کردیں اور صحافتی اقدار اوراصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے مکمل غیرجانبداری کامظاہرہ کریں۔
اگر وہ اپنی اس مجرمانہ روش سے باز نہیں آتے ہیں تو آنے والے دن ان کے لئے ہولناک ہوں گے۔
ہم میڈیا اداروں میں کام کرنے والے ہر مسلمان کو اللہ تعالی سے ڈراتے ہیں کہ وہ ایسے تمام میڈیا اداروں میں ملازمت کرنے کو چھوڑ دیں، جو اسلام اور مجاہدین کیخلاف میڈیا وار لڑنے میں دن رات مصروف ہیں ، کیونکہ اب ان میڈیا اداروں کے ساتھ وہی سلوک اور برتاؤ کیا جائے گا جس کا حکم اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ نے اسلام ومجاہدین کیخلاف دشمن کی صف میں کھڑے ہونے والے معاونین اور پشت پناہی کرکے جنگ لڑنے والوں کے ساتھ کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رکھیں کہ اگر ایک شاعر کو ہتھیار اٹھاکر لڑنے والے ایک جنگجو سے زیادہ خطرناک اور سخت قرار دیا گیا ہے ، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
“اُهْجُوْا قَرَيْشًا فَاِنَّه اَشَدُّ عَلَيْهِمْ مِنْ رَشْقِ الْنَبل”.
’’قریش کی ہجو کرو! یہ ان پر تیر اندازی سے زیادہ سخت ہے‘‘۔ (مسلم)
توپھر ہمارے اس دور کا میڈیا ہتھیار تو نبوی دور کے اشعار سے بھی زیادہ سخت اور اثر انگیز ہے اور آج تو ساری جنگ ہی ذرائع ابلاغ اور میڈیا کے ذریعے لڑی جارہی ہے۔اس لیے چند روپوں کی خاطر اپنا ایمان مت بیچیں اوراسلام ومجاہدین کیخلاف میڈیا پروپیگنڈوں میں کسی قسم کا کوئی معمولی کردار اورچند جملوں کے ساتھ قلمی وزبانی مدد کرکے اپنے لیے جہنم کا ایندھن مت تیار کریں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
” إن العبد ليتكلم بالكلمة من سخط الله لا يلقي لها بالا يهوي بها في جهنم”.
’’بیشک انسان اللہ کی ناراضگی والا ایک بول ایسا بولتا ہے کہ وہ اس کی پرواہ نہیں کرتاہے ، مگروہ اسے جہنم میں ڈالنے کے لیے کافی ہے۔‘‘(صحیح بخاری)
اسی طرح آپ ﷺ نے فرمایا:
” من أعان على قتل مسلم بشطر كلمة لقي الله يوم القيامة مكتوب على جبهته : آيس من رحمة الله “
’’جس نے محض (زبان سے )کسی ایک لفظ کے ساتھ بھی کسی مسلمان کوقتل کرنے میں مدد دی تو قیامت کے دن اس کی ملاقات اللہ تعالی کے ساتھ اس حال میں ہوگی کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہوگا کہ ’’اللہ کی رحمت سے محروم ہونے والا ‘‘۔ (البیہقی )
آپﷺ نے فرمایا:
” إن الرجل ليتكلم بالكلمة من سخط الله ما كان يظن أن تبلغ ما بلغت يكتب الله له بها سخطه إلى يوم يلقاه”.
’’بیشک انسان ایک ایسا جملہ بولتا ہے جسے وہ انتہائی معمولی سمجھتا ہے، مگر اللہ تعالی اس جملے کہ وجہ سے اس کے لیے اپنی ملاقات کے دن تک (یعنی تاقیامت) اپنی ناراضگی کو لکھ دیتا ہے۔‘‘(مؤطا،احمد، ترمذی، ابن ماجہ )
والله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
‘‘عزت تو اللہ ، اس کے رسول اور مؤمنین کے لیے ہیں لیکن منافقین نہیں جانتے’’
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت
تحریکِ طالبان پاکستان
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)
عالمی اسلامی میڈیا محاذ
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلانا
____________
To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]